حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اس وقت دنیا بھر میں نئے سال کی مبارکباد کا سلسلہ جاری ہے، اس صورت حال میں کیا فلسطینیوں کو نئے سال کی مبارکباد دی جا سکتی ہے؟
آج سال 2024 کی پہلی تاریخ ہے، نئے سال کے پہلے دن کچھ لوگ پچھلے سال کے حسابات جمع کر رہے ہیں، پچھلے سال یعنی 2023 کے حساب کتاب سے پتہ چلتا ہے کہ یہ سال فلسطینیوں کے لیے بہت برا سال ثابت ہوا ہے۔
گزشتہ تین ماہ سے وہ صیہونیوں کے مسلسل وحشیانہ حملوں کی زد میں ہیں، اس دور میں غزہ میں مقیم فلسطینی جن حالات سے گزرے ہیں اس کا بہت سے لوگ تصور بھی نہیں کر سکتے، اس دوران فلسطینی عوام نے صرف خون، لاشیں اور مصیبت زدہ لوگوں کو دیکھا ہے۔
اس وقت فلسطینی پانی، خوراک، بجلی اور ایندھن جیسی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں، وہاں کسی انسانی المیے کے رونما ہونے کا خدشہ ہے، فلسطینیوں نے گزشتہ سال کا آخری دن اور نئے سال کا پہلا دن بم دھماکوں اور حملوں میں گزارا ہے۔
صیہونی حملوں میں اب تک 21 ہزار 672 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، ان حملوں میں زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 56 ہزار 165 سے تجاوز کر گئی ہے، ایسے میں فلسطینیوں کو نیا سال مبارک کیسے کہا جائے؟